نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)تقریبا ہر بڑی کہکشاں کے مرکز میں ایک زبردست بلیک ہول ہوتا ہے جو کہکشاں کے گرد گھوم رہا ہوتا ہے۔ تاہم، 18 دسمبر کو ناسا کے محققین نے ایک ایسی کہکشاں دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں بلیک ہول کی خصوصیات کچھ مختلف ہیں۔ یہ بلیک ہول ٹیڑھا یعنی عمودی ہے اور کہکشاں کے مخالف سمت میں گھوم رہا ہے۔یہ کہکشاں، جس کا نام این جی سی 5084 ہے، صدیوں پہلے جرمن ماہر فلکیات ولیم ہرشل نے دریافت کی تھی۔ تاہم، اس بلیک ہول کی غیر معمولی خصوصیات کو ظاہر کرنے کے لیے ناسا نے نئی فلکیاتی تکنیکوں کا استعمال کیا۔ ان تکنیکوں کے ذریعے، کہکشاں سے خارج ہونے والی چار بڑی ایکس رے شعاعوں کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔ یہ پلازما کی دھاریں کہکشاں کے مرکز سے پھیلتی ہیں، جن میں دو افقی سطح پر اور دو عمودی سطح پر (اوپر اور نیچے) ہیں۔ڈیٹا میں کسی قسم کی خرابی کو رد کرنے کے لیے، ناسا نے ہبل اسپیس ٹیلی سکوپ اور اٹاکاما لارج میلی میٹر اری (ALMA) کی تصاویر کو مزید تفصیل سے دیکھنا شروع کیا۔ ان مشاہدات سے یہ ثابت ہوا کہ کہکشاں کے مرکز میں موجود بلیک ہول بقیہ حصے کے مقابلے میں 90 ڈگری کے زاویے پر کھڑا ہے اور مخالف سمت میں گھوم رہا ہے۔یہ دریافت فلکیات میں ایک دلچسپ موڑ کی نمائندگی کرتی ہے اور اس سے بلیک ہول کے برتا کے بارے میں مزید اہم معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
کہکشاں کے بیچ و بیچ ٹیڑھے بلیک ہول نے سائنسدانوں کو حیران کردیا
4