کراچی ( اباسین خبر)سندھ اسمبلی کی پبلک اکانٹس کمیٹی (پی اے سی) کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں میں ملوث سرکاری افسران اور نجی افراد سے 62 کروڑ روپے کی ریکارڈ وصولی کرکے رقم صوبائی خزانے میں جمع کرادی گئی۔پی اے سی کی جانب سے مختلف محکموں کے گزشتہ برسوں کے مالی معاملات میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی، جس پر کمیٹی نے آڈٹ اعتراضات کے تحت ریکوری کے احکامات جاری کیے۔ریکوری کی تفصیلاتڈی جی آڈٹ سندھ کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق، یہ رقم جولائی سے نومبر 2024 کے دوران سندھ حکومت کے خزانے میں جمع کرائی گئی۔ اس کامیابی کا موازنہ گزشتہ پانچ سالوں سے کیا جائے تو اس عرصے میں صرف 5 لاکھ روپے کی ریکوری ہوئی تھی۔پی اے سی کے اقداماتپی اے سی کے چیئرمین نثار کھوڑو نے کمیٹی کے ریکارڈ اجلاس منعقد کیے اور بے ضابطگیوں پر سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے کہا:عوام کے ٹیکس کے پیسے میں خورد برد کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔مالی بے ضابطگیوں کے ہر کیس پر کارروائی ہوگی۔متعلقہ محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آڈٹ کا مکمل ریکارڈ پیش کریں، بصورت دیگر ان کے افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔چیئرمین پی اے سی کا عزمنثار کھوڑو نے مزید کہا کہ تمام محکموں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ عوامی فنڈز کو عوامی بہبود کے منصوبوں پر خرچ کریں اور آڈٹ پیراز کا ریکارڈ پیشگی فراہم کریں تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔یہ اقدامات حکومت سندھ کے مالی نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیے جا رہے ہیں۔
سندھ میں کرپٹ افسران سے تاریخی ریکوری، رقم قومی خزانے میں جمع
10