اسلام آباد( ہیلتھ ڈیسک)منہ دھونے کے لئے استعمال ہونے والے متعدد فیس واش میں کئی ایسے نقصان دہ اجزا شامل ہوتے ہیں جو نہ صرف جلد کی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں بلکہ آپ کی مجموعی صحت کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔ یہاں کچھ عام نقصان دہ اجزا کا ذکر کیا جا رہا ہے جنہیں فیس واش خریدنے سے پہلے دیکھنا ضروری ہے:سلفیٹ فومنگ فیس واش میں پایا جانے والا یہ جزو جلد کے قدرتی تیل کو دور کرتا ہے، جس سے خشکی، جلن، مہاسے اور سرخی کا سامنا ہو سکتا ہے، خاص طور پر حساس جلد والے افراد کے لیے۔پیرابینز یہ پریزرویٹیو فیس واش کی شیلف لائف بڑھانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، لیکن یہ ہارمونز میں خلل ڈالنے کا سبب بن سکتے ہیں اور چھاتی کے کینسر سے بھی منسلک پائے گئے ہیں۔الکوحل یہ اجزا زیادہ تر ٹونرز اور مہاسوں کے علاج والے فیس واشز میں ہوتے ہیں۔ یہ جلد کی خشکی اور جلن پیدا کر سکتا ہے اور تیل والی جلد میں اضافی تیل کی پیداوار کو بھی بڑھا سکتا ہے۔مصنوعی خوشبو اور پرفیوم خوشبو والے فیس واشز میں الرجک ردعمل، سرخی اور جلن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو جلد کی حساسیت کو بڑھا سکتا ہے۔فارملڈہائیڈ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی ایجنگ فیس واشز میں پایا جانے والا یہ جزو کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے اور جلد کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔Triclosan اینٹی بیکٹیریل فیس واشز میں یہ جزو پایا جاتا ہے، جو ہارمونز میں خلل ڈالنے کے ساتھ ساتھ اینٹی بائیوٹک مزاحمتی جراثیم کو بھی فعال کر سکتا ہے۔پی ای جی کریمی فیس واش میں پایا جانے والا یہ جزو سرطان پیدا کرنے والے مادوں سے ملا ہوتا ہے اور جلد کی نمی کو ختم کر کے خشکی بڑھا سکتا ہے۔مصنوعی رنگ رنگین فیس واش میں یہ جزو جلد کی جلن اور حساسیت کا سبب بن سکتا ہے، اور یہ بھاری دھاتیں بھی شامل ہو سکتی ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔اپنے چہرے کی صفائی کے لئے فیس واش خریدتے وقت ان اجزا کو دیکھنا ضروری ہے تاکہ آپ اپنی جلد کی حفاظت کر سکیں اور طویل مدتی صحت کے مسائل سے بچ سکیں۔
فیس واش کے نقصان دہ اجزا: جو آپ کی جلد اور صحت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں: نئی تحقیق سامنے آ گئی
4