لاہور( اباسین خبر)سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کے ساتھی دہشت گرد ہیں تو پھر بات ختم ہوگئی ہے۔انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں علی امین گنڈا پور نے سوال کیا کہ پہلے یہ طے کر لیں کہ دہشت گرد کون ہیں؟انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت انسداد دہشت گردی عدالتوں میں سب سے زیادہ پی ٹی آئی کے کیسز چل رہے ہیں۔ اگر بانی پی ٹی آئی اور ہم دہشت گرد ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ 70 فیصد ووٹ لینے والی جماعت دہشت گرد ہے اور اس سے پاکستان بھی دہشت گرد بن جائے گا۔فواد چودھری نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہیں بلایا گیا، اور اس دوران بلوچستان کی قیادت اور جنرل راحیل شریف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اے پی ایس سانحے کے بعد جنرل راحیل شریف نے پورے پاکستان کو متحد کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعہ پر حکومتی وزرا نے عمران خان پر علیحدگی پسندوں کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کیا، جو کہ ایک غلط بیانیہ ہے۔سابق وفاقی وزیر نے اجلاس سے دنیا میں پیدا ہونے والے غلط تاثر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیٹھیں، اور قومی حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان کو آگے لے جایا جا سکے۔
عمران خان کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہیں بلایا گیا،کیاعمران خان اور ان کے ساتھی دہشت گرد ہیں؟: فواد چودھری
3