لند ن ( مانیٹرنگ ڈیسک)یہ تحقیق ایک بہت ہی اہم قدم ہے جس سے زہریلے فار ایور کیمیکلز (PFAS) کو پانی سے نکالنے کے ایک نئے طریقے کی نشان دہی کی گئی ہے۔ فار ایور کیمیکلز، جو کہ کئی صنعتی مصنوعات میں استعمال ہوتے ہیں اور ماحول میں طویل عرصے تک رہ سکتے ہیں، نہ صرف ماحول کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ انسانی صحت پر بھی سنگین اثرات مرتب کرتے ہیں، جیسے کہ بانجھ پن، بچوں کی نشوونما میں تاخیر اور کینسر کے مختلف اقسام۔محققین نے یہ دریافت کیا ہے کہ گرینیولر ایکٹیویٹڈ کاربن (GAC) نامی مواد، جو عام طور پر ایکویریئم کی صفائی میں استعمال ہوتا ہے، ان کیمیکلز کو تحلیل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ ایک سادہ اور کم قیمت طریقہ ہے جس میں زیادہ پیچیدہ اور مہنگے مراحل جیسے کہ بلند درجہ حرارت یا آرجنک محلول کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بجائے، PFAS کو جی اے سی کے ذریعے گرم کر کے غیر نقصان دہ ان آرگینک مرکبات میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس نئے طریقہ کار سے ماحول میں پھیلنے والے ان خطرناک کیمیکلز کو کم کیا جا سکتا ہے، جو کہ عالمی سطح پر صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔ اس کے ذریعے نہ صرف پانی کی صفائی میں مدد ملے گی بلکہ مستقبل میں فار ایور کیمیکلز کے اثرات کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہو گا۔
زہریلے ’فار ایور کیمیکلز‘ سے نمٹنے کا طریقہ کار دریافت
16