کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک)سولر پینل سسٹم لگانے کا فیصلہ بجلی کے بلوں میں کمی لانے اور توانائی کے خرچ میں بچت کرنے کے لیے ایک بہترین قدم ہو سکتا ہے، لیکن اس میں کئی عوامل شامل ہیں جو اس کے فوائد اور کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔برطانیہ میں کی گئی تحقیق کے مطابق، غریب اور متوسط گھرانوں کے لیے سولر پینلز کی تنصیب سے بجلی کے بلوں میں 24 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر غریب گھرانے سولر پینلز لگاتے ہیں، تو وہ سالانہ تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے تک بچت کر سکتے ہیں۔ تاہم، مسئلہ یہ ہے کہ سولر پینلز کی ابتدائی لاگت خاصی زیادہ ہوتی ہے، جو کہ کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔سولر سسٹمز کی تنصیب ایک طویل مدتی سرمایہ کاری ہے، جس کا فائدہ وقت کے ساتھ آتا ہے۔ ابتدائی لاگت کے بعد، یہ سسٹم 10 سال میں اپنے اخراجات پورے کر لیتا ہے، اور اس کے بعد آنے والے سالوں میں یہ تقریبا مفت بجلی فراہم کرتا ہے۔یہ بھی ضروری ہے کہ آپ کے علاقے میں بجلی کی اوسط قیمت اور سولر سسٹم کی لاگت پر غور کیا جائے، کیونکہ ان عوامل کے مطابق ہی اس سرمایہ کاری کی واپسی کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ اگرچہ کچھ لوگ ابتدا میں اس کی قیمت سے ہچکچاتے ہیں، لیکن جب یہ سسٹم اپنی لاگت پوری کرتا ہے تو یہ مالی طور پر فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔لہذا، اگرچہ سولر پینلز کی ابتدائی قیمت زیادہ ہو سکتی ہے، لیکن مستقبل میں ان کے ذریعے توانائی پر خرچ کرنے والی رقم میں کمی لانا ممکن ہے، اور طویل مدت میں اس سے حاصل ہونے والی بچت آپ کے بجلی کے بلوں میں واضح کمی کا سبب بن سکتی ہے۔
سولر پینلز کو لگانے سے بجلی کے بلوں میں کتنی کمی آسکتی ہے؟
8