کیلیفورنیا( مانیٹرنگ ڈیسک)میٹا کی جانب سے تیار کی جانے والی نئی ٹیکنالوجی، جسے “Brain2Qwerty” کہا جا رہا ہے، ایک انقلابی قدم ہے جس کے ذریعے انسانی دماغ میں آنے والے خیالات کو الفاظ میں تبدیل کیا جا سکے گا۔ یہ ٹیکنالوجی کسی بھی سوچ کو فوری طور پر الفاظ میں تبدیل نہیں کرے گی، بلکہ خاص خیالات کو جو انسان کچھ کہنا یا لکھنا چاہ رہا ہوتا ہے، کو الفاظ میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس ٹیکنالوجی میں مخصوص کرسی، سکینر، کیمرے اور الیکٹرو انٹرنیٹ تاریں شامل ہیں جو دماغ کی لہروں کو کیچ کرتی ہیں۔ ان لہروں کو پھر ان آلات کے ذریعے ٹائپنگ مشین یا کسی دوسرے نظام کی طرف منتقل کیا جاتا ہے جو انہیں الفاظ میں تبدیل کرتا ہے۔یہ ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت (AI) کے جدید زبان ماڈیول سے لیس ہے، جسے خاص طور پر تربیت دی گئی ہے تاکہ یہ دماغ کے خیالات کو درست طور پر سمجھ کر الفاظ میں تبدیل کر سکے۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق، اس نظام نے تقریبا 80 فیصد درستگی کے ساتھ کام کیا ہے، تاہم ابھی یہ ٹیکنالوجی تحقیق اور تجربات کے ابتدائی مراحل میں ہے۔یہ ٹیکنالوجی اگر کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ ایک نیا دور شروع کرے گی، جہاں انسان اپنی سوچ کو براہ راست الفاظ میں بدلنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔
میٹا کا سوچ کو الفاظ میں بدلنے والی ٹیکنالوجی تیار کرنے کا دعویٰ
9