کراچی ( اباسین خبر)اربوں ڈالرز کی لاگت سے تعمیر ہونے والا نیلم جہلم پن بجلی ڈیم تین سال گزرنے کے باوجود غیر فعال ہے اور اس کا فالٹ ابھی تک دور نہیں کیا جا سکا۔ 969 میگاواٹ کی صلاحیت رکھنے والے اس منصوبے نے اب تک ایک یونٹ بھی بجلی پیدا نہیں کی ہے۔ اس کے بند ہونے سے قومی خزانے کو یومیہ 27 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔2022 میں ڈیم کی ٹنل میں فالٹ پیدا ہونے پر پی ڈی ایم حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر اس کی مرمت کا عمل شروع کیا تھا، تاہم ڈیم کو آزمائشی طور پر چلانے کے بعد بھی بجلی کی پیداوار دوبارہ روک دی گئی۔ اس دوران صارفین سے بلوں میں سرچارج وصول کیا جاتا رہا، جبکہ ڈیم کی غیر فعالیت، نقصانات اور تعمیراتی شرائط پر سوالات اٹھتے رہے ہیں۔وزارت آبی امور کے حکام نے اس بارے میں جواب دینے سے انکار کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر صرف وفاقی وزیر ہی بات کر سکتے ہیں، جو کہ اس وقت ملک سے باہر ہیں۔ ان کے واپس آنے پر اس مسئلے پر بات کی جائے گی۔
اربوں ڈالرز سے بننے والا نیلم جہلم پن بجلی ڈیم غیر فعال
8
پچھلی پوسٹ