اسلام آباد( کامرس ڈیسک)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کمپنیوں کی جانب سے صارفین کے سیکیورٹی ڈپازٹس میں اضافے سے متعلق فیصلے کو فی الحال مخر کرنے کا اعلان کیا ہے، اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ تب تک نہیں کیا جائے گا جب تک بجلی فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں کا اس حوالے سے آڈٹ مکمل نہیں کر لیا جائے گا۔بجلی کمپنیوں نے صارفین کے سیکیورٹی ڈپازٹس کی شرح میں 200 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے کی درخواست کی تھی، جس پر نیپرا میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران نیپرا کے ممبران رفیق احمد شیخ، مطہر نیاز رانا، امینہ رشید اور مقصود انور خان نے بجلی ترسیلی کمپنیوں کے نمائندوں کی دلائل پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کا کیس کمزور نظر آتا ہے کیونکہ وہ وہی دلائل دہرا رہے تھے جو پچھلی سماعت پر دیے گئے تھے۔ ممبران نے یہ بھی کہا کہ کمپنیوں کی جانب سے سیکیورٹی ڈپازٹ میں اضافے کی درخواست، ان کی عملی ناکامی کو صارفین پر منتقل کرنے کی کوشش لگتی ہے۔اس سے قبل نیپرا نے کے الیکٹرک اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ سیکیورٹی ڈپازٹس میں اضافے سے متعلق درخواستیں جمع کرائیں تاکہ اگر اضافے کا فیصلہ ہوتا ہے تو اس کا اطلاق یکساں ٹیرف کی بنیاد پر ہو۔نیپرا کی اس تجویز پر مختلف سیاسی اور کاروباری حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے تنویز باری کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ڈپازٹ کو 2 ہزار روپے سے بڑھا کر 54 ہزار روپے کرنے کی تجویز صارفین کے لیے ناقابل برداشت ہو گی، اور اس کے نتیجے میں کاروباری افراد اور دیگر صارفین توانائی کے متبادل ذرائع کی تلاش میں نکلیں گے۔صنعتی شعبے کی نمائندگی کرنے والے عامر شیخ نے کہا کہ صنعتوں کے لیے سیکیورٹی ڈپازٹ کی مد میں 25 سے 30 کروڑ روپے جمع کرانا ایک ایسے وقت میں جب معیشت پہلے ہی مشکلات کا شکار ہو، ناقابل برداشت ہوگا۔نیپرا نے سماعت مکمل ہونے پر اس درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، اور کہا ہے کہ آڈٹ کا جائزہ لے کر فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
سیکیورٹی ڈپازٹ بڑھانے کی بجلی کمپنیوں کی درخواست پر فیصلہ موخر
8