اسلام آباد( ہیلتھ ڈیسک)ایم پاکس (Monkeypox) کے کیسز میں اضافے کے حوالے سے یہ خبر واقعی تشویش کا باعث ہے، خاص طور پر جب یہ اس سال کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ پشاور ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران مشتبہ کیس کی نشان دہی اور اس کی تصدیق نے اس بیماری کے پھیلا کو روکنے کے لیے مزید احتیاطی تدابیر اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔یہ بات خوش آئند ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے جیسے وفاقی اور صوبائی صحت کے حکام اس مرض کے پھیلا کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کر رہے ہیں، جیسے ایئرپورٹس پر اسکریننگ کا مثر نظام، کنٹیکٹ ٹریسنگ، اور مریضوں کی جلد سے جلد ہسپتال منتقلی۔ اس کے علاوہ، عوامی آگاہی اور سماجی فاصلے کی احتیاطی تدابیر پر زور دیا جا رہا ہے تاکہ اس بیماری کا پھیلا کم کیا جا سکے۔ایم پاکس کے پھیلا کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر اس کے علاج اور ویکسینیشن کی کوششیں بھی جاری ہیں، اور اس بات کی ضرورت ہے کہ عوام اس حوالے سے مکمل معلومات حاصل کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ یہ بیماری مزید نہ پھیلے۔اس صورتحال میں عوام کا تعاون اور محتاط رویہ نہایت ضروری ہوگا تاکہ صحت کے ادارے اس مرض کو کنٹرول کر سکیں اور اس کے پھیلا کو محدود کیا جا سکے۔
رواں سال کا پہلا منکی پاکس کیس پشاور سے رپورٹ
4