کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)ٹائپ 3 ذیابیطس کا تصور واقعی ایک دلچسپ اور تحقیقی موضوع ہے، جس کا تعلق دماغی صحت اور ذیابیطس کے درمیان ممکنہ تعلق سے ہے۔ جیسا کہ آپ نے ذکر کیا، ٹائپ 3 ذیابیطس ایک مبہم اصطلاح ہے جو الزائمر کی بیماری اور انسولین کی مزاحمت کے درمیان تعلق کو بیان کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔اس میں دماغ کے خلیات میں انسولین کی خرابی کی وجہ سے گلوکوز کا صحیح استعمال نہ ہونا الزائمر کی بیماری کے ترقی کی ممکنہ وجہ بن سکتا ہے۔ انسولین دماغ کے لیے ایک اہم توانائی ماخذ ہے اور اس کی کمی یا مزاحمت سے دماغی خلیے توانائی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، جس سے یادداشت، سیکھنے اور دیگر دماغی افعال متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس والے افراد میں الزائمر کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے، کیونکہ ٹائپ 2 ذیابیطس میں انسولین کی مزاحمت پہلے ہی موجود ہوتی ہے، جو دماغی افعال پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔یہ موضوع ابھی بھی سائنس میں زیرِ بحث ہے اور محققین اس بارے میں مزید تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا الزائمر کو دماغی ذیابیطس کے طور پر شناخت کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ کچھ محققین اس نظریے کی حمایت کرتے ہیں، جبکہ دیگر اس کے بارے میں مزید شواہد کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔یہ تحقیق اس بات کو مزید اجاگر کرتی ہے کہ ہمارے جسم میں مختلف نظاموں کے درمیان تعلقات کتنے پیچیدہ ہوتے ہیں اور یہ کہ ذیابیطس جیسے مسائل صرف جسمانی صحت تک محدود نہیں رہتے بلکہ دماغی صحت پر بھی ان کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ٹائپ 3 ذیابیطس کیا ہے؟
3