کوئٹہ ( اباسین خبر) بلوچستان میں کوئٹہ کے معروف جبل نورالقرآن میوزیم سے قرآن پاک کے نادر نسخے چوری ہو گئے ہیں۔ اس میوزیم کی اہمیت اس بات میں ہے کہ یہ ایک ایسے مقام پر واقع ہے جہاں قرآن اور دیگر مذہبی کتابوں کو محفوظ رکھا جاتا تھا تاکہ ان کی بے حرمتی سے بچایا جا سکے۔ ان قدیم نسخوں میں ہاتھ سے لکھے ہوئے قرآن پاک اور احادیث کی نادر کتابیں شامل تھیں، جو نہ صرف مذہبی طور پر اہم ہیں بلکہ تاریخی لحاظ سے بھی بے حد قیمتی ہیں۔یہ واردات نہ صرف مذہبی توہین ہے بلکہ اس سے ان کتب کو محفوظ رکھنے کی کوششوں کو بھی شدید دھچکا پہنچا ہے۔ اس طرح کے مقدس اور قیمتی مواد کی چوری ایک سنگین جرم ہے اور پولیس کی تفتیش ضروری ہے تاکہ چوروں کو پکڑ کر ان قدیم نسخوں کو بازیاب کیا جا سکے۔جبل نورالقرآن کا میوزیم، جسے 1992 میں قائم کیا گیا تھا، ایک عظیم کام کر رہا تھا اور اس کا مقصد قرآن اور دیگر مذہبی کتب کو محفوظ کرنا تھا۔ اس میں 100 سے زیادہ سرنگیں ہیں اور ان میں کئی کروڑ قرآن پاک اور دینی کتابیں محفوظ کی گئی ہیں۔اس واقعے کا اثر نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جائے گا کیونکہ اس میوزیم کا اہمیت صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں ہے، جہاں سے یہ نادر نسخے لائے گئے تھے۔ امید کی جانی چاہیے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعے کی تحقیقات کر کے ان قیمتی نسخوں کو بازیاب کریں گے اور ذمہ دار افراد کو سزا دیں گے۔
کوئٹہ : میوزیم سے بڑی تعداد میں قرآن پاک کے نادر نسخے چوری
3