ممبئی ( شوبز ڈیسک)بھارتی اداکار سیف علی خان کے خاندان، پٹودی خاندان، کو ایک بڑی قانونی پیچیدگی کا سامنا ہے، جس سے ان کی تاریخی جائیدادوں پر حکومت کا قبضہ ممکن ہو سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے 2015 میں ان جائیدادوں پر عائد حکم امتناع کو ختم کرتے ہوئے حکومت کو اینمی پراپرٹی ایکٹ 1968 کے تحت ان جائیدادوں پر قبضہ حاصل کرنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔پٹودی خاندان کی جائیدادوں میں اہم املاک جیسے فلیگ اسٹاف ہاس، نورالصباح پیلس، اور دیگر تاریخی پراپرٹیز شامل ہیں۔ ان جائیدادوں کا تنازع اس وجہ سے پیدا ہوا کہ خاندان کے ایک رکن، عابدہ سلطان، 1950 میں پاکستان ہجرت کر گئے تھے، جس کے نتیجے میں حکومت نے ان پراپرٹیوں کو دشمن کی ملکیت کے طور پر تسلیم کیا۔2019 میں عدالت نے ساجدہ سلطان کو قانونی وارث تسلیم کیا تھا، لیکن حالیہ فیصلے کے بعد پٹودی خاندان کے لیے مسئلہ دوبارہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ یہ کیس مزید پیچیدہ ہو چکا ہے کیونکہ بہت سے رہائشیوں کو بے دخلی کا خوف ہے اور املاک کے قانونی ریکارڈ کی جانچ کی جا رہی ہے۔اگرچہ حکومت کے قبضے کے امکان نے علاقے کے 1.5 لاکھ باشندوں کو پریشانی میں ڈال دیا ہے، لیکن پٹودی خاندان کے پاس اب بھی اپیل کرنے کا موقع ہے اور ان کی املاک کی تقدیر کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہو سکا۔
بھارتی حکومت نے سیف علی خان کی کھربوں کی جائیداد پر قبضے کی تیاری کرلی
2