کراچی ( کامرس ڈیسک)پاکستان کی معیشت پر دبا کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ روز، برآمدات کو بڑھانے، ایس ایم ایز کو فروغ دینے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے دبا کے سبب دونوں زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ برقرار رہا۔ عالمی سطح پر دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی مضبوطی اور خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے نے روپے کی قدر پر مزید منفی اثرات مرتب کیے۔اگرچہ عالمی بینک کی جانب سے 10 سال میں پاکستان کے مختلف شعبوں کے لیے 40 ارب ڈالر کا قرض فراہم کرنے کی پیشکش، سعودی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کی دلچسپی اور جون میں پانڈا بانڈز کے اجرا جیسے مثبت خبریں منظر پر آئیں، لیکن زرمبادلہ کی مارکیٹوں نے ان اطلاعات کو نظرانداز کیا۔انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران، ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 11 پیسے کم ہو کر 278 روپے 65 پیسے تک پہنچ گئی تھی، تاہم معیشت میں بڑھتی ہوئی طلب اور برآمدی ترسیلات کی غیرمتوازن طلب و رسد کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار رہا۔ کاروبار کے اختتام پر، ڈالر کی قیمت 9 پیسے بڑھ کر 278 روپے 85 پیسے تک پہنچ گئی، جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی 27 پیسے کے اضافے کے ساتھ ڈالر 280 روپے 94 پیسے پر بند ہوا۔
ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
8