اسلام آباد( کامرس ڈیسک)وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت مزید 16 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے معاہدے ختم کرنے جارہی ہے جس سے بجلی کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ جون 2023 میں پاکستان کی اوسط بجلی کی قیمت 48 روپے 70 پیسے فی یونٹ تھی جو تین سے چھ ماہ میں 44 روپے 4 پیسے تک آچکی ہے، اور انڈسٹری کو 58 روپے 50 پیسے فی یونٹ کی بجائے 47 روپے 17 پیسے فی یونٹ پڑ رہی ہے۔وزیر توانائی نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے پاور ڈویژن کی سفارش پر بجلی کے ترسیلی نظام کو ری اسٹرکچر کیا ہے، اور این ٹی ڈی سی کو تین مختلف کمپینوں میں تقسیم کرنے کا عمل جاری ہے جس کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل مزید بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے نہ صرف بجلی کی قیمتوں میں کمی آئے گی بلکہ ملک میں توانائی کے شعبے میں استحکام بھی آئے گا۔اویس لغاری نے مزید کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کی بدولت 411 ارب روپے کی بچت کی ہے، اور اب اگلے چند دنوں میں مزید 16 آئی پی پیز سے معاہدے ختم ہوں گے جس سے 481 ارب روپے کی مزید بچت ہوگی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات پاکستان کے عوام کے مفاد میں ہیں اور یہ کام وزیراعظم کی قیادت میں کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے 55 ارب روپے کی لاگت سے بلوچستان کے ٹیوب ویلز کو سولر پینلز پر منتقل کرنے کا آغاز کیا ہے تاکہ بجلی کے اخراجات کو کم کیا جا سکے اور اس کے نتیجے میں وفاق اور بلوچستان حکومت کی مشترکہ شراکت داری سے 85 ارب روپے کی سالانہ بچت ہو گی۔وزیر توانائی نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے آئی پی پیز کے فرانزک آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے اور جن کمپنیوں سے معاہدے ختم کیے جائیں گے، ان کا مکمل حساب کتاب جلد عوام کے سامنے لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ، گردشی قرضوں میں کمی کے لیے بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں اور مقامی کوئلے پر منتقلی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہو سکے۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں مزید کمی لانے کے لیے اقدامات جاری ہیں، اور حکومت کی کوشش ہے کہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے سستی بجلی فراہم کی جائے تاکہ عوام اور صنعت دونوں کے لیے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
مزید 16 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے جارہے ہیں بجلی مزید سستی ہوگی، وزیر توانائی
3