لاہور( اباسین خبر)وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے دور حکومت میں کسانوں کے لیے نئے منصوبوں کا ریکارڈ قائم کیا گیا۔کسانوں کے لیے کسان کارڈ، گرین ٹریکٹرز پروگرام، اور سپر سیڈرز کی فراہمی کی گئی، جب کہ پاکستان کا سب سے بڑا زرعی گریجوایٹ انٹرن شپ پروگرام شروع کیا گیا، جس میں ایگری کلچر گریجوایٹس کسانوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔ ینگ ایگریکلچر گریجوایٹس کو ماہانہ 60 ہزار روپے سکالرشپ بھی دی جائے گی۔کسان کارڈ کے ذریعے 30 ارب روپے سے زائد کے زرعی مداخل کی خریداری کی جا چکی ہے، اور پنجاب میں پہلی مرتبہ ڈی اے پی سمیت دیگر کھادوں کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ گندم کی کاشت کے ہدف کا 99 فیصد حاصل کیا گیا ہے۔گرین ٹریکٹرز پروگرام کے تحت 5 ہزار ٹریکٹرز میں سے 2500 ٹریکٹرز کاشتکاروں کو فراہم کیے گئے ہیں، اور ہر ٹریکٹر پر 10 لاکھ روپے سبسڈی دی جا رہی ہے۔ مزید برآں، ہر ضلع میں ماڈل ایگری کلچر مالز کی منظوری دی گئی ہے، جن میں کاشتکاروں کی ٹریننگ، جدید مشینری، کھادیں اور دیگر زرعی مواد فراہم کیا جائے گا۔وزیراعلی کی ہدایت پر پنجاب میں جعلی زرعی مداخل کے خلاف کریک ڈان جاری ہے، اور ایگری کلچر پیسٹی سائیڈ ایکٹ اور فرٹیلائزر کنٹرول ایکٹ میں ترامیم کی منظوری کے لیے مسودہ تیار کیا جا چکا ہے۔پنجاب میں 9 ارب روپے سے 8 ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، اور 1.5 ارب روپے سے کنو کے باغات کی بحالی کا پروگرام شروع ہوگا۔ پنجاب کسان بینک کے قیام کا اصولی فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے، جس سے کاشتکاروں کو آسان قرضوں کی سہولت ملے گی۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ ماضی میں صرف نعرے لگائے گئے، لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے عملی کام کیا ہے۔ ہم نے ثابت کیا کہ حکومت پنجاب کاشتکاروں کے ساتھ ہے، اور ان کی خوشحالی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہمارا اولین مقصد ہے۔
مریم نواز کے دور حکومت میں کسانوں کیلئے نئے منصوبوں کا ریکارڈ قائم
2