جرمنی ( ہیلتھ ڈیسک)ایک تازہ ترین تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جسم میں چکنائی کی مقدار سے قطع نظر، غذا کا معیار تکلیف کی شدت اور جسمانی فنکشن، خاص طور پر خواتین میں، سے براہ راست تعلق رکھتا ہے۔یہ تحقیق جرنل نیوٹریشن ریسرچ میں شائع ہوئی ہے، جس میں محققین نے وایالا انٹر جنریشنل اسٹڈی آف ہیلتھ (WISH) سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ یہ تحقیق 18 سے 89 برس کے درمیان 654 آسٹریلوی افراد پر کی گئی تھی، جن میں اکثریت خواتین کی تھی۔محققین کا مقصد یہ جاننا تھا کہ آیا جسم کی چکنائی غذا کے معیار اور تکلیف یا جسمانی افعال جیسے نتائج کے درمیان تعلق میں کوئی کردار ادا کرتی ہے۔ تحقیق میں غذائی ڈیٹا 12 ماہ کے غذائی فریکوئنسی سوالنامے کے ذریعے جمع کیا گیا، اور اسے آسٹریلوی غذائی گائیڈلائن انڈیکس کے مطابق جانچا گیا۔تکلیف کی شدت کا سروے کے ذریعے اور جسمانی فعالیت کا تجزیہ ہاتھ کی گرفت کی مضبوطی سے کیا گیا۔ ڈیٹا کے تجزیے کے بعد یہ نتیجہ سامنے آیا کہ جسم کی چکنائی غذا کے معیار اور تکلیف کے درمیان تعلق میں کوئی کردار ادا نہیں کرتی۔ اس کے بجائے، غذا کا معیار بذات خود درد کی شدت اور جسمانی کارکردگی سے تعلق رکھتا ہے۔یہ تحقیق اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ غذا کا معیار جسم کی فلاح و بہبود پر اہم اثرات مرتب کرتا ہے، اور اس سے تکلیف اور جسمانی فنکشن کی شدت پر بھی اثر پڑتا ہے، خاص طور پر خواتین میں۔
غذا کا معیار تکلیف کی شدت سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق
4