کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)آج کے تیز رفتار اور دبا والے دور میں نیند کی کمی ایک عام مسئلہ بن چکا ہے، جس سے نوجوانوں اور بوڑھوں دونوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے نیند کے ماہرین نے مختلف طریقے تجویز کیے ہیں۔ ان میں سے ایک طریقہ کیلے کے استعمال کا ہے، جو نیند کے لیے قدرتی اور مثر علاج قرار دیا جا رہا ہے۔نیند کے ماہر ڈاکٹر مائیکل بریوس، جنہیں “نیند کا ڈاکٹر” بھی کہا جاتا ہے، کا کہنا ہے کہ نیند کی گولیوں کی بجائے کیلا سونے سے پہلے کھانا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ڈاکٹر بریوس کا دعوی ہے کہ کیلے میں میگنیشیم ہوتا ہے جو جسم کو آرام دینے اور نیند میں مدد دینے کے لیے ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، کیلے میں موجود دیگر غذائیت کے اجزا بھی نیند کو بہتر بنانے میں مددگار ہیں، جیسے کہ ٹرپٹوفان (tryptophan)، جو سیروٹونن (serotonin) کی پیداوار کو بڑھاتا ہے، جو ایک پرسکون ہارمون ہے۔ڈاکٹر بریوس نے مزید کہا کہ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ کیلا صرف صبح کے وقت توانائی دینے کے لیے مفید ہے، لیکن حقیقت میں رات کے وقت اس کا استعمال نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔اس کے علاوہ، ڈاکٹر بریوس نے نیند کے لیے دیگر فائدہ مند پھلوں کا ذکر بھی کیا، جن میں کیوی خاص طور پر نمایاں ہے۔ کیوی کا استعمال بھی نیند کے لیے مفید ہے کیونکہ یہ دماغ میں سیروٹونن کی سطح کو بڑھاتا ہے، جو نیند کی کیفیت کو بہتر کرتا ہے۔لہذا، اگر آپ نیند کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور نیند کی گولیاں استعمال کرنا نہیں چاہتے، تو آپ رات کو کیلا یا کیوی کھا کر قدرتی طور پر نیند کی کیفیت میں بہتری لا سکتے ہیں۔
وہ پھل جو نیند کی گولیوں سے بھی زیادہ موثر
13