اسلام آباد( اباسین خبر) پارلیمنٹ کی پبلک اکانٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں واپڈا کے لیے خریدی گئی 27 ہزار 179 ایکڑ زمین کی غیر منتقلی کا انکشاف ہوا ہے، جس سے حکومت کو مالی نقصان پہنچا۔پی اے سی اجلاس کی صدارت جنید اکبر خان نے کی، جہاں آڈٹ اعتراضات میں بتایا گیا کہ یہ زمین 1981 سے 2021 کے دوران خریدی گئی تھی، مگر 40 سالوں تک واپڈا کے نام پر منتقل نہ کی جا سکی۔ آڈیٹر جنرل حکام نے کہا کہ اس غیر منتقلی کی وجہ سے حکومت کو مالی نقصان اٹھانا پڑا۔سیکریٹری آبی وسائل نے اس معاملے کو صوبائی سطح کا بتایا اور کہا کہ وہ ہر ماہ صوبائی چیف سیکریٹریز کو درخواست بھیجتے ہیں لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی۔ کمیٹی نے وزرائے اعلی اور چیف سیکریٹریز کو ہدایات دینے کی ضرورت پر زور دیا۔مزید برآں، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی ایک سال سے بندش پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، جس کی وجہ سرنگ کا بیٹھنا بتایا گیا۔ آڈٹ حکام کے مطابق منصوبے کی بندش اور داسو و بھاشا ڈیم پروجیکٹس میں زمین کے حصول میں مشکلات سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
واپڈا کے لیے خریدی گئی 27 ہزار ایکڑ زمین 40 سال سے منتقل نہیں ہو سکی:پی اے سی میں انکشاف
8