کراچی ( کامرس ڈیسک)کاٹن ایئر 2024-25 کے دوران کپاس کی قیمتیں توقعات سے کم رہنے اور جننگ فیکٹریوں و اسٹاکٹس کے پاس روئی کی 4 لاکھ کے قریب گانٹھوں کی دستیابی کے باوجود پاکستان میں کپاس کی نئی فصل کے ایڈوانس سودوں کا تیز رفتاری سے آغاز ہوگیا ہے۔ سندھ کے مختلف شہروں میں مئی میں ڈلیوری کی بنیاد پر کپاس کی 27 گاڑیوں کے ایڈوانس سودے طے پا گئے ہیں، اور رواں ہفتے کے دوران مزید ایڈوانس سودوں کی توقع کی جا رہی ہے، جس کے باعث نیا جننگ سیزن مئی میں شروع ہونے کے امکانات ہیں۔چیلنجز اور حکومتی پالیسیوں کا اثرچیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا کہ کاٹن ایئر 2024-25 کے دوران حکومتی پالیسیوں اور سوتی دھاگے کی ریکارڈ درآمدات کے سبب اندرون ملک روئی کی فروخت نہ ہونے کی صورت میں توقع کی جارہی تھی کہ کاٹن جنرز نیا جننگ سیزن قدرے تاخیر سے شروع کریں گے۔ تاہم، غیرمتوقع طور پر کپاس کے ایڈوانس سودوں کا آغاز تیز ہوگیا ہے، جس سے انڈسٹری میں نئی امیدوں کی لہر دوڑ گئی ہے۔مختلف شہروں میں ایڈوانس سودے ،پنگریو سندھ میں مئی کے پہلے ہفتے کی ڈلیوری پر دو گاڑیوں کا سودہ 8,300 روپے فی 40 کلو گرام طے پایا، عمر کوٹ میں 10 سے 25 مئی تک 15 گاڑیوں کا سودہ 8,200 روپے اور ڈگری میں 15 سے 30 مئی کی ڈلیوری پر 10 گاڑیوں کا سودہ 8,400 روپے فی 40 کلو گرام طے کیا گیا۔ ان سودوں نے کپاس کے مارکیٹ میں نئی زندگی کا احساس پیدا کیا۔ٹیکسٹائل ملز کی حکمت عملی؟،تاہم، بعض “ہوشیار” کاٹن جنرز کا خیال ہے کہ کپاس کے ایڈوانس سودوں کا تیز آغاز بعض ٹیکسٹائل ملز کی حکمت عملی ہو سکتی ہے تاکہ وہ نئی فصل کی روئی کو جلدی خرید کر قیمتوں میں کمی کا فائدہ اٹھا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی کی خریداری مسلسل معطل رہی، تاہم بعض شہروں میں 17,000 سے 17,500 روپے فی من تک سودے ہوئے ہیں۔مجموعی صورتحالیہ صورت حال کپاس کی مارکیٹ میں غیر متوقع اتار چڑھاو کی طرف اشارہ کرتی ہے، اور ایڈوانس سودوں کی تیز رفتاری اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ جننگ سیزن کے شروع ہونے سے قبل اس شعبے میں مزید سرگرمیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔
پاکستان میں کپاس کی نئی فصل کے ایڈوانس سودوں کا آغاز
2