کراچی ( ہیلتھ ڈیسک) رمضان کے دوران نیند کے معمولات میں تبدیلیاں آتی ہیں، جو روزے داروں کے جسمانی اور ذہنی صحت پر اثرات مرتب کرتی ہیں۔ رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا اور عبادات جیسے تراویح اور سحری کا معمول نیند کے شیڈول کو متاثر کرتا ہے۔رمضان میں نیند کی کمی کے اثرات:توانائی کی کمی: مناسب نیند نہ ملنے سے جسم میں توانائی کی کمی ہو سکتی ہے، جس سے دن بھر تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے اور روزہ رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔ذہنی اور جسمانی کارکردگی میں کمی: نیند کی کمی سے دماغ کی کارکردگی میں کمی آتی ہے، جس کی وجہ سے توجہ مرکوز کرنا اور کاموں کو مکمل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔مزاج میں تبدیلی: نیند کی کمی سے چڑچڑاپن اور مزاج میں اتار چڑھا آ سکتا ہے، جو روزمرہ کے کاموں میں بھی اثرانداز ہو سکتا ہے۔صحت کے مسائل: طویل مدت تک نیند کی کمی سے دل کی صحت، قوت مدافعت، اور نظام ہاضمہ پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے کچھ طریقے:سہولت سے سونے کی کوشش کریں: سحری اور افطاری کے بعد تھوڑی دیر کے لیے آرام کرنا نیند کی کمی کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔نیند کا شیڈول ترتیب دیں: اگرچہ رمضان کے دوران نیند کا شیڈول تبدیل ہوتا ہے، مگر کوشش کریں کہ روزانہ مخصوص وقت پر سونے اور جاگنے کی عادت بنائیں۔نید کو بڑھانے کے لیے غذائیت: سحری اور افطاری میں ایسی غذائیں شامل کریں جو توانائی فراہم کریں اور نیند کے معیار کو بہتر بنائیں، جیسے کہ دہی، بادام، اور پھل۔پانی کا استعمال: پانی کا مناسب استعمال بھی نیند کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے، کیونکہ جسم میں پانی کی کمی نیند کو متاثر کر سکتی ہے۔تراویح کے بعد آرام:تراویح پڑھنے کے بعد بہتر نیند کے لیے تھوڑی دیر کے لیے آرام کرنا ضروری ہے تاکہ جسم کی توانائی بحال ہو سکے اور نیند کی کمی کم ہو سکے۔رمضان میں نیند کے معمولات کو بہتر بنانے سے نہ صرف جسمانی صحت بہتر رہتی ہے، بلکہ روحانیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور آپ رمضان کے پورے مہینے میں اپنی عبادات پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔
رمضان میں نیند کی کمی سے بچنے کے لیے کیا کریں؟
6