کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک)انڈوں کے ابالنے کا پانی حقیقت میں کئی مفید استعمالات رکھتا ہے، اور آپ نے جو طریقے بتائے ہیں وہ واقعی کارگر ثابت ہو سکتے ہیں۔ انڈے کے چھلکوں میں موجود کیلشیم، میگنیشیم، اور فاسفورس جیسے معدنیات پودوں کی نشوونما کے لیے بہت مفید ہیں، خاص طور پر وہ پودے جو الکلائن مٹی پسند کرتے ہیں۔آپ کے ذکر کردہ طریقوں میں سے کچھ مزید اہم نکات یہ ہیں:پلانٹ فرٹیلائزر: انڈوں کے ابالنے کے بعد بچا پانی پودوں کے لیے ایک قدرتی فرٹیلائزر کا کام کرتا ہے، خاص طور پر ایسے پودوں کے لیے جو کیلشیم کی کمی محسوس کرتے ہیں۔ لیکن جیسے آپ نے بتایا، تیزابیت والی مٹی والے پودوں پر اسے استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ ان کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔کمپوسٹنگ بوسٹ: کمپوسٹ بن میں اس پانی کا استعمال اسے مزید غذائیت بخش بنا سکتا ہے، کیونکہ اس میں مختلف معدنیات موجود ہیں جو کمپوسٹ کو بہتر بنا سکتے ہیں۔صفائی: انڈوں کے پانی میں کیلشیم کی موجودگی برتنوں یا سطحوں پر موجود ضدی داغوں کو نرم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر آپ کے کچن میں ہلکی کھچک یا چکنائی ہو۔احتیاطی تدابیر:نمکین پانی سے بچنا ضروری ہے کیونکہ نمک پودوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔پانی کو ہمیشہ کمرے کے درجہ حرارت پر ٹھنڈا ہونے دیں تاکہ گرم پانی پودوں کو نقصان نہ پہنچائے۔یہ تمام طریقے نہ صرف ماحول دوست ہیں بلکہ گھریلو وسائل کا بہترین استعمال بھی ہیں!
اُبلے ہوئے انڈوں کا پانی پھینکیں مت، اِن کاموں کیلئے استعمال کریں
3