لند ن (ہیلتھ ڈیسک)یہ بات بالکل درست ہے کہ ہمارے بستر پر بہت سے غیر مرئی جراثیم، کیڑے، اور فنگس ہوتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ ان کا ذریعہ ہماری جلد کے مردہ خلیے، پسینہ، کھانے کے ذرات اور دیگر چیزیں ہوتی ہیں جو بستر پر جمع ہو جاتی ہیں۔ ان جراثیم کا جڑ پکڑنا اور ان کے اثرات سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔ماہرین نے بستر کی صفائی کے لیے چند اہم تجاویز دی ہیں:تکیوں کی تبدیلی: تکیوں کو وقتا فوقتا تبدیل کرنا ضروری ہے، خاص طور پر اگر آپ کو سانس کی بیماری یا دمہ جیسے مسائل ہیں۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ ایسے افراد ہر 3 سے 6 ماہ بعد تکیے بدلیں تاکہ فنگس اور دیگر جراثیم سے بچا جا سکے۔چادروں کی صفائی: چادروں کو ہفتے میں ایک بار دھونا اور استری کرنا چاہیے تاکہ جراثیم کم ہو سکیں۔ اگر بچوں کے بستر پر پیشاب ہو جائے یا پالتو جانور بستر پر آتے ہیں تو چادروں کو فوری طور پر دھونا چاہیے۔پرسکون نیند کے لیے بستر کی صفائی: اگر آپ نے بستر میں میک اپ کر کے یا گندے موزے پہن کر لیٹنا ہو تو یاد رکھیں کہ اس سے بستر میں جراثیم کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔پالتو جانوروں سے احتیاط: اگر آپ کے پالتو جانور بستر پر آ کر لیٹتے ہیں تو یہ جراثیم کی موجودگی کو بڑھا سکتے ہیں، اس لیے اس بات کا خیال رکھیں۔یہ سب اقدامات آپ کی صحت اور آرام دہ نیند کے لیے ضروری ہیں تاکہ آپ کے بستر پر جراثیم کی تعداد کم ہو اور آپ کو بہتر نیند مل سکے۔
آپ کا بستر، جراثیم کا مسکن، اسے کیسے صاف کیا جائے؟
4