تل ابیب( مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل کے چیف آف آرمی اسٹاف، لیفٹننٹ جنرل ہیرزی ہیلیوی، اور سدرن کمان کے سربراہ میجر جنرل یارون فنکیلمین نے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے ہونے والے حملے میں ناکامی پر استعفے کا اعلان کردیا ہے۔ ان دونوں اعلی افسران کا استعفی اسرائیل کی فوجی قیادت کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، کیونکہ 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیلی شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکامی کا نتیجہ بھاری جانی اور مالی نقصان کی صورت میں سامنے آیا۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی آرمی چیف لیفٹننٹ جنرل ہیرزی ہیلیوی نے اپنے استعفے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مدت 6 مارچ 2025 کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ 7 اکتوبر کو فوج کی ذمہ داری میں ناکامی کے نتیجے میں اسرائیل کو سنگین قیمت چکانی پڑی، اور اس دن کی ناکامی کی وجہ سے اسرائیلی شہریوں کو شدید نقصان پہنچا۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس استعفے کے بعد آرمی چیف کی طویل خدمات کے لیے شکریہ ادا کیا، تاہم رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیردفاع اسرائیل کاٹز نے 7 اکتوبر کے حملے کی ناکامی پر اندرونی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے، جس کا مکمل ہونے کی ڈیڈلائن 30 جنوری 2024 ہے۔مزید برآں، اسرائیلی آرمی چیف کے استعفے کے بعد اسرائیل کی سدرن کمان کے کمانڈنگ افسر میجر جنرل یارون فنکیلمین نے بھی اپنا استعفی پیش کر دیا ہے، اور اس میں کہا کہ وہ مغربی علاقے، اپنے عوام، اور اپنے پیاروں کو محفوظ رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔یہ استعفے اس بات کی علامت ہیں کہ 7 اکتوبر کے حملے کے حوالے سے دفاعی امور میں اہم عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، حالانکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس ناکامی کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف کا حماس کا حملہ روکنے میں ناکامی پر استعفے کا اعلان
2