پشاور( اباسین خبر)محکمہ خوراک خیبر پختونخوا کے حکام کی غفلت یا لاپرواہی کی وجہ سے 77 ہزار 762 میٹرک ٹن گندم گوداموں میں پڑے پڑے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔دستاویزات کے مطابق، پاسکو سے خریدی گئی گندم کی مالیت تقریبا 11 ارب روپے ہے، اور خراب گندم کا استعمال انسانی صحت کے لیے مضر ہو سکتا ہے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ گوداموں میں پڑی گندم قابل استعمال ہے یا نہیں، اس حوالے سے 6 ممبران پر مشتمل اعلی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔سیکرٹری خوراک اشفاق احمد کا کہنا تھا کہ مختلف ٹیسٹ کے ذریعے گندم کی کوالٹی چیک کی جائے گی، اور گندم کی خرابی کی وجوہات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گندم مضر صحت ثابت ہوئی تو اسے کسی طور استعمال نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ محکمہ خوراک کے پاس ٹیکنیکل افراد کی کمی ہے، اور گوداموں میں موجود گندم کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے تاکہ اس کی حالت کا تعین کیا جا سکے۔
خیبرپختونخوا میں 77 ہزار میٹرک ٹن گندم گوداموں میں خراب ہونے کا انکشاف
3