کوئٹہ ( اباسین خبر)جامعہ بلوچستان کے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو ماہانہ تنخواہیں اور پنشنز نہیں دی گئیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کے برعکس، مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے اپنے تمام سرکاری ملازمین کو بونس سمیت تنخواہیں اور پنشنز کی ادائیگیاں کیں۔اس کے علاوہ، ایسوسی ایشن نے یہ بھی واضح کیا کہ گورنر ہاس اور سول سیکرٹریٹ کے افسران، خصوصا بیوروکریسی، بیشمار الاونسز اور مراعات کے ساتھ اپنی تنخواہیں وصول کر رہے ہیں، جبکہ جامعہ کے اساتذہ اور ملازمین کو ان کی جائز تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ یونیورسٹی کی انتظامیہ اور وائس چانسلر نے منظور شدہ الاونسز میں غیرقانونی طور پر کٹوتی کی ہے۔اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے پبلک اکانٹس کمیٹی کے چیئرمین اور رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان ترین سے درخواست کی کہ یونیورسٹی آف بلوچستان اور دیگر یونیورسٹیوں کے مالی معاملات میں درست معلومات فراہم کی جائیں۔ ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ یونیورسٹیوں کو تنخواہوں اور پنشنز کے لیے ضروری فنڈز فراہم کرے، تاہم صوبائی فنانس ڈیپارٹمنٹ ان فنڈز کی فراہمی میں مشکلات پیدا کر رہا ہے اور منظور شدہ الاونسز کو ختم کر رہا ہے۔بیان میں وائس چانسلر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فورا ان غیرقانونی کٹوتیوں کو منسوخ کریں اور رمضان کے مہینے میں اساتذہ اور ملازمین کو مزید مشکلات میں ڈالنے کی بجائے ان کی بروقت اور مکمل تنخواہیں اور پنشنز کی ادائیگی یقینی بنائیں۔
جامعہ بلوچستان کے اساتذہ و ملازمین کو ماہ رمضان میں بھی تنخواہ اور پنشنز کی ادائیگی نہیں کی گئی، ایسا
2