کوئٹہ ( اباسین خبر) نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر جان محمد بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ پاکستان کے قیام سے اب تک رویہ غیر منصفانہ رہا ہے وفاق نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کو نظر انداز کیا اور آج بھی نوآبادیاتی انداز میں اس کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں روزانہ اسلام آباد میں کانفرنسیں کر کے معدنیات کو عالمی منڈی میں بیچا جا رہا ہے مگر نہ بلوچ عوام کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کی قیادت سے مشورہ کیا جا رہا ہے انہوں نے ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کو بھی فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی آبادی کو جان بوجھ کر کم ظاہر کیا گیا تاکہ اس کی نمائندگی محدود رکھی جائے سینیٹر بلیدی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کے ووٹ کا بھی احترام نہیں کیا جا رہا ہر بار سیاسی پارٹیوں کو دیوار سے لگایا جاتا ہے اور مصنوعی جماعتیں راتوں رات بنائی جاتی ہیں اب تو نواب سردار بھی نہیں بلکہ مافیاز کو اسمبلیوں میں پہنچایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ جبری گمشدگیوں کا ہے نوجوان خواتین اور بچے سراپا احتجاج ہیں مگر ریاستی ادارے قانون سے بالاتر ہو چکے ہیںسینیٹر جان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل طاقت نہیں بلکہ مذاکرات ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار خواتین اور سیاسی کارکنان کو رہا کیا جائے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور نوجوانوں کو تعلیم صحت اور روزگار کی سہولتیں دی جائیںانہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور بے گناہوں کا قتل کسی صورت قبول نہیں بلوچستان کو اعتماد دیا جائے اور تمام صوبوں کو یکساں ترقی کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ پاکستان ایک مضبوط فیڈریشن بن سکے۔
بلوچستان پر نوآبادیاتی رویہ برقرار ریاست طاقت کے ذریعے مسائل نہیں مذاکرات سے حل نکالے سینیٹر جان بلیدی
11