کو ئٹہ ( اباسین خبر)جمعیت علما اسلام نظریاتی بلوچستان کے رہنماں نے حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ حکمرانوں کے استحصالی اقدامات نے بلوچستان کو مسالستان بنا دیا ہے۔ ان رہنماں میں مولانا عبدالقادر لونی (امیر)، مولانا حافظ عبدالاحد کبدانی (صوبائی جنرل سیکرٹری)، مولانا عبدالروف (نائب امیر)، سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی (نائب امیر)، اور دیگر شامل ہیں۔رہنماں نے کہا کہ ظالمانہ و جابرانہ فیصلوں کی وجہ سے بلوچستان کی 90 فیصد آبادی غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے نرغے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام حکمرانوں کے ترقی اور خوشحالی کے وعدوں کو سن سن کر تھک چکے ہیں، مگر عملی طور پر بلوچستان کو کبھی ترقی کے فوائد نہیں ملے۔انہوں نے کہا کہ گوادر پر باڑ، بارڈرز کی بندش، اور بلوچستان کے وسائل و معدنیات کا صحیح فائدہ نہ اٹھایا جانا صوبے کے عوام کے ساتھ سنگین زیادتی ہے۔ سی پیک جیسے بڑے منصوبوں کے باوجود بلوچستان کو اس کی جائز ترقی سے محروم رکھا گیا۔رہنماں نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کے عوام آج بھی غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، یہاں نہ تو روزگار ہے، نہ ہی زراعت اور نہ ہی کوئی صنعتی شعبہ موجود ہے۔ سرحدی علاقوں میں بسنے والے عوام بارڈرز کی بندش کی وجہ سے نان شبینہ کے محتاج بن چکے ہیں، اور دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔
بلوچستان میں غربت اور بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی صورتحال تشو یشناک ہے: مولانا عبدالقادر لونی
11