کراچی( ہیلتھ ڈیسک)ماہرِ امراض خون ڈاکٹر ثاقب نے کہا ہے کہ رمضان کے مہینے میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔چلڈرن اسپتال کراچی کے سربراہ ڈاکٹر ثاقب نے قومی اخبار کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، انیمیا، بلڈ کینسر اور دیگر خون کے امراض میں مبتلا مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد بلڈ بیگز کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن رمضان میں عطیات میں کمی آ گئی ہے۔ڈاکٹر ثاقب انصاری نے مزید کہا کہ خون کے عطیات دینا نہ صرف ایک کارِ ثواب ہے بلکہ یہ خود کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افطار کے بعد بھی خون کے عطیات دیے جا سکتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ گرمی اور طویل روزوں کی وجہ سے شہریوں کی جانب سے خون کے عطیات نہیں کیے جا رہے، جس کی وجہ سے مریض بچوں کو خون کی کمی کا سامنا ہے۔ ڈاکٹر ثاقب نے یہ بھی کہا کہ تھیلیسیمیا اور دیگر خون کے امراض میں مبتلا بچوں کی زندگیاں خون کے عطیات سے جڑی ہوئی ہیں، اور خون نہ ملنے سے ان کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی کا سامنا
6