کو ئٹہ ( اباسین خبر)بلوچستان ہائیکورٹ نے قومی شاہراہوں کے منصوبوں کی پیش رفت رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) اور سیکریٹری پلاننگ ڈویژن کو طلب کر لیا۔جسٹس عبداللہ بلوچ اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے قومی شاہراہ N-25 (کراچی، خضدار، خضدار، کچلاک، چمن) کو دو رویہ بنانے اور سوراب سے گوادر تک شاہراہ کی مرمت اور بحالی کے منصوبوں سے متعلق شہری الہی بخش کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست کی سماعت کی۔سماعت کے دوران منصوبوں سے متعلق پیش کی گئی پیش رفت رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے عدالت نے چیئرمین این ایچ اے اور سیکریٹری پلاننگ ڈویژن کو اگلی پیشی پر طلب کر لیا۔ عدالت نے این ایچ اے کو ہدایت کی کہ قومی شاہراہ N-25 کی بروقت تکمیل اور N-85 کی مرمت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ N-25 شاہراہ (کراچی-خضدار، خضدار-کچلاک-چمن) کی بولی 18 فروری 2025 کو ہونی تھی، تاہم PEPRA کے سامنے شکایات اور ٹھیکیداروں کی درخواستیں زیر التوا ہونے کی وجہ سے اس کی تاریخ 4 مارچ 2025 تک توسیع کر دی گئی ہے۔سید اشرف علی شاہ، جی ایم (بلوچستان ویسٹ) گوادر نے عدالت کو بتایا کہ ناگ سے ہوشاب تک سی پیک روڈ کی مرمت کا کام تقریبا 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے، جس کی تصاویر بھی ریکارڈ کے لیے پیش کی گئی ہیں۔عدالت نے کہا کہ این ایچ اے قومی شاہراہ N-25 کو دو رویہ کرنے کے لیے مناسب طریقے سے آگے نہیں بڑھ سکا اور زمین کے حصول تک کی کارروائی مکمل نہیں کی گئی۔ عدالت نے پلاننگ ڈویژن کی جانب سے نمائندہ اور پیش رفت رپورٹ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے این-25 شاہراہ کراچی-خضدار، خضدار-کچلاک-چمن روڈ کی جلد تکمیل اور اس حوالے سے تمام مطلوبہ فنڈز کی دستیابی کو یقینی بنانے کا حکم بھی دیا۔ بینچ نے یہ بھی کہا کہ اگلی تاریخ سماعت پر پیش رفت رپورٹ پیش کی جائے، کیونکہ دو رویہ سڑکوں کی عدم دستیابی سے عوام کو بڑی پریشانی کا سامنا ہے۔سماعت کے دوران چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن حب نے پیش ہو کر پیش رفت رپورٹ جمع کرائی، جو ریکارڈ پر لے لی گئی اور درخواست گزار کو اس کی کاپی دے دی گئی۔ عدالت نے سماعت 10 مارچ 2025 تک ملتوی کر دی۔
شاہراہوں کی تعمیر، بلوچستان ہائیکورٹ نے چیئرمین این ایچ اے، سیکریٹری پلاننگ کو طلب کرلیا
3