کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)کچھ افراد دوسروں کے مقابلے میں بغیر کسی واضح وجہ کے طویل مدت تک یا بار بار تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں۔ یہ سوال اٹھتا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ماہرین کے مطابق اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ایک عام وجہ سیزنل ایفیکٹیو ڈس آرڈر (Seasonal Affective Disorder) ہو سکتی ہے، جس میں موسموں کی تبدیلی کے ساتھ ذہنی دبا محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، روزانہ کی زندگی میں تنا کا صحیح طریقے سے انتظام نہ کرنا یا نیند کی کمی بھی اس کا باعث بن سکتے ہیں۔یوٹاہ یونیورسٹی کی نیند کی ماہر نفسیات ڈاکٹر جینیفر منڈ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص اس مسئلے کے بارے میں پیشہ ورانہ مشورہ لینے پر غور کر رہا ہو، تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آیا ان کی تھکاوٹ نیند کی کمی سے متعلق ہے یا پھر کسی اور وجہ سے۔ڈاکٹر منڈ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ نیند سے مراد چوکنا رہنے کی کمی ہے۔ اگر کسی کو دن کے وقت سونے کا موقع ملے تو وہ فورا سو جاتا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ نیند کی کمی ہے۔دوسری طرف، تھکاوٹ وہ حالت ہے جس میں توانائی کی کمی محسوس ہوتی ہے، چاہے نیند پوری ہو یا نہ ہو، اور اس کی وجہ سے معمولات زندگی میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ ایسے افراد جنہیں بے حد نیند آتی ہے، انہیں نیند کی خرابی ہو سکتی ہے، جبکہ جو تھکاوٹ کا شکار ہیں، وہ نیند کی خرابی یا کسی اور طبی مسئلے کا شکار ہو سکتے ہیں۔اگر آپ مسلسل تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں، تو ضروری ہے کہ کسی ماہر سے مشورہ لے کر اس کی اصل وجہ کا پتہ لگایا جائے۔
کچھ لوگوں کو زیادہ تھکاوٹ کیوں محسوس ہوتی ہے
4